Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب زبانوں میں یہاں سونے کے تالے پڑ گئے

نظیر باقری

جب زبانوں میں یہاں سونے کے تالے پڑ گئے

نظیر باقری

MORE BYنظیر باقری

    جب زبانوں میں یہاں سونے کے تالے پڑ گئے

    دودھیا چہرے تھے جتنے وہ بھی کالے پڑ گئے

    ڈوبنے سے پہلے سورج کے نکل آتا ہے چاند

    ہاتھ دھو کر شام کے پیچھے اجالے پڑ گئے

    بلبلے پانی پہ مت سمجھو ہوائیں قید ہیں

    سانس لینے کے لیے موجوں کو لالے پڑ گئے

    جب سے اس پر ایک چلو پیاس کے شعلے گرے

    تب سے سارے جسم میں دریا کے چھالے پڑ گئے

    کیا بتا پائیں گی وہ منظر کا پس منظر ہمیں

    خود نمائی کر کے جن آنکھوں میں جالے پڑ گئے

    مأخذ:

    Etemaad (Pg. 3)

    • مصنف: Nazeer Baqri
      • اشاعت: 1997
      • ناشر: Misal Publications, UP
      • سن اشاعت: 1997

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے