Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جبیں پہ اس در کا پیرا بھی ہے کمر پہ اس گھر کا بار بھی ہے

اجتبیٰ رضوی

جبیں پہ اس در کا پیرا بھی ہے کمر پہ اس گھر کا بار بھی ہے

اجتبیٰ رضوی

MORE BYاجتبیٰ رضوی

    جبیں پہ اس در کا پیرا بھی ہے کمر پہ اس گھر کا بار بھی ہے

    ادھر کے چکتے نہیں تقاضے ادھر سے پیہم پکار بھی ہے

    اجاڑ ہو بھی چکا مرا دل مگر ابھی داغ دار بھی ہے

    یہی خزاں تھی بہار دشمن جو یادگار بہار بھی ہے

    چڑھا کے پی تھی مۓ جوانی غضب تھا شیریں وہ شور پانی

    اسی کا دو دن سرور بھی تھا اسی کا اب تک خمار بھی ہے

    یہ راہ دور و دراز مجھ کو دکھاتی لائی یہی تماشا

    قدم قدم اجتماع بھی ہے نفس نفس انتشار بھی ہے

    ہمارے ان کے بس اک محبت خدائی کیا بندگی کہاں کی

    بہت ہی نازک ہے گو یہ رشتہ مگر یہی استوار بھی ہے

    وہ سوزن فکر جس نے اک دن یہ رخت تہذیب سی دیا تھا

    اسی کی کاوش سے آج دیکھو یہ پیرہن تار تار بھی ہے

    نہیں کیا شکر زندگی کا مگر شکایت بھی کی نہیں ہے

    کہ جس قدر ناگوار ہے یہ اسی قدر خوش گوار بھی ہے

    نہیں فقط باؤلی نگاہیں ظہور خود ہے خرام مستی

    سکون محمل نشیں کا دشمن یہ ناقۂ بے مہار بھی ہے

    نگار خانے میں مہر و مہ کے بہت بھیانک ہے نقش آدم

    بلا کا سرکش ازل کا باغی مگر یہی شاہکار بھی ہے

    مأخذ:

    شعلۂ ندا (Pg. 218)

    • مصنف: اجتبیٰ رضوی
      • ناشر: حسین احمد مدنی
      • سن اشاعت: 1954

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے