Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہان وحشت کے کارخانے میں کون کار جنوں کرے گا

آصف بلال

جہان وحشت کے کارخانے میں کون کار جنوں کرے گا

آصف بلال

MORE BYآصف بلال

    جہان وحشت کے کارخانے میں کون کار جنوں کرے گا

    ہمارے جانے کے بعد بھی کیا کوئی فضا نیلگوں کرے گا

    یہ اپنے خیمے کا ایک بیمار آدمی ہے جو بیڑیوں میں

    تمہاری آنکھیں برس پڑیں گی بیاں جو حال دروں کرے گا

    بس ایک چھوٹے سے نیم قصبے کا رہنے والا عجیب لڑکا

    کسے خبر تھی کہ وقت کے بادشاہ کا سر نگوں کرے گا

    کوئی تو ہوگا کہ جس پہ اک دن یہ راز کون و مکاں کھلے گا

    ہم ایسے مجنوں پہ سب سے پہلے وہ آشکار فسوں کرے گا

    گزرتے موسم کے ساتھ زخم جگر بھی ناسور ہو رہا ہے

    وہ ایک بار اپنے ہاتھ پھیرے یہ روشنی جوں کا توں کرے گا

    میں دشت میں نیم شب کو آخر بتاؤ رہوار روکتا کیوں

    یہ جانتا گر کہ میرا دشمن بھی آج ہی میرا خوں کرے گا

    وہ ایک بوڑھا شجر بھی آصفؔ خزاں رسیدہ ہی ہو رہا ہے

    یہ وقت کی تیز دھوپ آخر کہاں تلک پر سکوں کرے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے