Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہاں غم ہے نہ اب کوئی خوشی ہے

موج فتح گڑھی

جہاں غم ہے نہ اب کوئی خوشی ہے

موج فتح گڑھی

MORE BYموج فتح گڑھی

    جہاں غم ہے نہ اب کوئی خوشی ہے

    محبت اس جگہ پر آ گئی ہے

    جسے دیکھو اسے اپنی پڑی ہے

    زمانے کی بہت حالت گری ہے

    مسلسل فکر دنیا فکر عقبیٰ

    اب ایسی زندگی کیا زندگی ہے

    میں اپنے دل کی باتیں کہہ رہا ہوں

    زمانے کے لئے یہ شاعری ہے

    سکوں ملتا ہے ان کی یاد کر کے

    علاج تشنگی خود تشنگی ہے

    دلوں میں ہے اندھیرا عہد نو کا

    بظاہر روشنی ہی روشنی ہے

    بڑی مشکل ہے میر کارواں کی

    بہت پھیلی ہوئی بے رہ روی ہے

    نئی تہذیب میں سب کچھ ہے لیکن

    فقط انسانیت ہی کی کمی ہے

    یہ لگتا ہے ترقی کر رہے ہیں

    گراوٹ روز بڑھتی جا رہی ہے

    کہیں پتھر نہ پھیکے یہ زمانہ

    تیری فکر و عمل شیشہ گری ہے

    اٹھا ہے ایک کونے میں دھواں سا

    کہیں شاید کوئی بجلی گری ہے

    کروں اے موجؔ کیا امید ساحل

    کہ اب طوفاں میں کشتی گھری ہے

    مأخذ:

    Lahrein (Pg. 79)

    • مصنف: موج فتح گڑھی
      • اشاعت: 1986
      • ناشر: موج فتح گڑھی
      • سن اشاعت: 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے