Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہاں کو وہ لب مے گوں خراب رکھتے ہیں

قائم چاندپوری

جہاں کو وہ لب مے گوں خراب رکھتے ہیں

قائم چاندپوری

MORE BYقائم چاندپوری

    جہاں کو وہ لب مے گوں خراب رکھتے ہیں

    خدا خبر کہ یہ کیسی شراب رکھتے ہیں

    اک آب و تاب مہ و آفتاب رکھتے ہیں

    پہ روکشی کی تری کب وہ تاب رکھتے ہیں

    زہے خساست اہل جہاں کہ مثل گہر

    گرہ میں باندھ کے دریا میں آب رکھتے ہیں

    کس اعتبار پہ دیجے بتاں کو دل کہ بزور

    جو کچھ کہ لیں ہیں کسی سے یہ داب رکھتے ہیں

    زبان عشق شکایت سے لال ہے ورنہ

    ہم اک گلہ کے ترے سو جواب رکھتے ہیں

    نہ لٹ دھوئیں کی ہے ایسی نہ زلف سنبل کی

    جو بال سر کے ترے پیچ و تاب رکھتے ہیں

    حباب و بحر میں حاجب وجود ہی ہے ہم آہ

    ملیں کب اس سے یہ جب تک حجاب رکھتے ہیں

    لیا ہے ہم نے بھی بوسہ دیا ہے اس کو جو دل

    یہ سچ ہے دوست دلوں میں حساب رکھتے ہیں

    نہ کیوں ازار کی مہری ہی شیخ جی سی لیں

    سریں جو بہر وضو داب داب رکھتے ہیں

    نہ جانے جاتے ہیں جوں شعلہ ہم کدھر قائمؔ

    کہ ہر دم ایک نیا اضطراب رکھتے ہیں

    مأخذ:

    Deewan-e-Qaem Chandpuri (Rekhta Website) (Pg. 91)

      • اشاعت: 1963
      • ناشر: جمال پرنٹنگ پریس، دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے