جہاں میں جس کی شہرت کو بہ کو ہے
جہاں میں جس کی شہرت کو بہ کو ہے
وہ مجھ سے آج محو گفتگو ہے
رہا آباد خوابوں میں جو اب تک
خوشا قسمت کہ اب وہ روبرو ہے
کبھی وہ پیار سے اک پھول لائے
بہت دن سے مری یہ آرزو ہے
نہیں آتا غزل میں نام کوئی
تعلق اس قدر با آبرو ہے
مرا احساس جس سے ہے معطر
وہی خوشبو تو میرے چار سو ہے
سراپا میرا جو ہے اتنا رنگیں
یہ اس کی یاد کا ہی رنگ و بو ہے
جہاں کل تک تھا مایوسی کا صحرا
وہاں امید کی اک آب جو ہے
وہ آوازیں جو دل میں گونجتی ہیں
مری انفاس کی وہ ہاؤ ہو ہے
مجھے لے جائے جو منزل کی جانب
اب ایسے کارواں کی جستجو ہے
مرا ظاہر نظر آتا ہے جیسا
مرا باطن بھی ویسا ہو بہ ہو ہے
سبیلہؔ سوچ اتنی پاک رکھی
ہر اک مضمون میرا با وضو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.