Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہاں نے غم دیا غم نے مجھے سچائیاں بخشیں

طالب محمود

جہاں نے غم دیا غم نے مجھے سچائیاں بخشیں

طالب محمود

MORE BYطالب محمود

    جہاں نے غم دیا غم نے مجھے سچائیاں بخشیں

    نظر کو وسعتیں اور فکر کو گہرائیاں بخشیں

    کرم فرمائیاں اہل جہاں کی یاد آئیں گی

    دبی چوٹوں کو موسم نے اگر پروائیاں بخشیں

    کہاں آتی تھی اہل انجمن کی ناز برداری

    چلو اچھا ہوا اس نے مجھے تنہائیاں بخشیں

    بہ پاس وضع داری اب بھی ان گلیوں میں جاتا ہوں

    جہاں کے رہنے والوں نے مجھے رسوائیاں بخشیں

    مری قسمت میں تو لکھے ہیں یارو درد غم آنسو

    مجھے کب راس آئیں گی اگر شہنائیاں بخشیں

    مقید تھے اگرچہ شیش محلوں میں حسیں پیکر

    مگر روشن چراغوں نے ہمیں پرچھائیاں بخشیں

    طلسم بے حسی ٹوٹا شعور آگہی جاگا

    نگاہ شوق نے جب حسن کو انگڑائیاں بخشیں

    ہمارے اشک غم طالبؔ شرارے ہی سہی پھر بھی

    شراروں ہی نے روئے زیست کو رعنائیاں بخشیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے