جیسے میں ہر اک شہر ہی سے شہر بدر تھا
جیسے میں ہر اک شہر ہی سے شہر بدر تھا
اب یاد نہیں پڑتا کہ میرا کوئی گھر تھا
تھی ختم یہاں آ کے ہر اک راہ حقیقت
درپیش ہمیں پھر وہی خوابوں کا سفر تھا
خاموش تھا میں یوں بھی کہ سمجھے گا مجھے کون
پھر مجھ کو مری بات کی تردید کا ڈر تھا
یہ میں ہوں یہ ہے خاک مری دیکھنے والو
اور چند پلوں کا یہ مرا رقص شرر تھا
اب اور تو کچھ دعوے سے کہنا نہیں ممکن
اک شاعر بے ساختہ تھا عرشؔ اگر تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.