جلسہ نہیں جلوس نہیں شاعری نہیں
حالت ہماری پھر بھی کسی سے چھپی نہیں
پیغام سے علاج نہ کر آ کے نبض دیکھ
سانسیں ملی ہوئی ہیں مگر زندگی نہیں
بولا بگڑ کے وہ مرے اصرار وصل پر
میں نے کہا نہیں تو سمجھ واقعی نہیں
کل رات وہ یقین دلا ہی گیا مجھے
اس زندگی کے بعد کوئی زندگی نہیں
دنیا کے سب خداؤں کا جم غفیر تھا
بندے کی ایک عرض کسی نے سنی نہیں
خود ہی کہا کرو مری تعریف شعر میں
خود ہی کہا کہ یہ تو کوئی شاعری نہیں
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 59)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.