Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جلتے بجھتے ہوئے مکانوں سے

شمامہ افق

جلتے بجھتے ہوئے مکانوں سے

شمامہ افق

MORE BYشمامہ افق

    جلتے بجھتے ہوئے مکانوں سے

    خوف آتا ہے آسمانوں سے

    آسماں اور زمین گرنے لگے

    ایک دوجے کو تھامے شانوں سے

    یہ نئے لوگ تو حقیقت میں

    منفرد ہیں بہت پرانوں سے

    زندگی تیری شاہراہوں پر

    رونقیں ہیں مری دکانوں سے

    سانپ ہوتے ہیں آستینوں میں

    فیض ملتا ہے آستانوں سے

    تیر الجھتے رہے شکاری کے

    اپنی ٹوٹی ہوئی کمانوں سے

    ایسا لگتا ہے جیسے ہم اس کو

    جانتے ہیں کئی زمانوں سے

    اک شہنشاہ کی حسیں بیٹی

    عشق کرتی رہی کسانوں سے

    جرم الفت سے کیا رہائی ملی

    پھول بھیجے گئے ہیں تھانوں سے

    مأخذ:

    تسطیر (Pg. 456)

      • ناشر: بک کارنر، پاکستان
      • سن اشاعت: 2017

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے