جلتے ہوئے گھروں کا دھواں میرے گھر میں ہے
جلتے ہوئے گھروں کا دھواں میرے گھر میں ہے
تسکین اضطراب حد معتبر میں ہے
رحمت کے عرض و طول کا انداز لا محال
توبہ کی آب و تاب دم مختصر میں ہے
تحریر اشتباہ سے گھبرائیے نہیں
ہاں ذوق شرح متن ہر اک نامہ بر میں ہے
ہم چاہ کر کہیں بھی ٹھہرنے نہ پائیں گے
یہ ساری کائنات برابر سفر میں ہے
یہ سارا دہر عرصۂ تحسیں ضرور ہے
بس ایک ماہتاب ہماری نظر میں ہے
رفعتؔ کہو شعار سکوں کس کا نام ہے
ہر ایک آدمی یہاں خوف و خطر میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.