Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جلوہ ہے وہ کہ تاب نظر تک نہیں رہی

فرحت عباس

جلوہ ہے وہ کہ تاب نظر تک نہیں رہی

فرحت عباس

MORE BYفرحت عباس

    جلوہ ہے وہ کہ تاب نظر تک نہیں رہی

    دیکھا اسے تو اپنی خبر تک نہیں رہی

    احساس پر گراں رہا احساس کا طلسم

    یہ عمر کی تکان سفر تک نہیں رہی

    جن پر تمہارے آنے سے کھلتے رہے گلاب

    اب دل میں ایسی راہ گزر تک نہیں رہی

    اک دن وہ گھر سے نکلے نہیں سیر کے لیے

    اب خواہش نمو میں سحر تک نہیں رہی

    جس کو چھوا تھا ہم نے کڑی دھوپ جھیل کر

    وہ چھاؤں بھی تو زیر شجر تک نہیں رہی

    خوش ہے وہ آنکھ کار مسیحائی چھوڑ کر

    تاثیر اس کی زخم جگر تک نہیں رہی

    تم کیسے موسموں میں ہمیں ملنے آئے ہو

    پیڑوں پہ اب تو شاخ ثمر تک نہیں رہی

    فرحتؔ میں دستکیں لئے ہاتھوں میں رہ گیا

    میری رسائی اب ترے در تک نہیں رہی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے