جلوہ ساماں ہے رنگ و بو ہم سے
جلوہ ساماں ہے رنگ و بو ہم سے
اس چمن کی ہے آبرو ہم سے
درس لیتے ہیں خوش خرامی کا
موج دریا و آب جو ہم سے
ہر سحر بارگاہ شبنم میں
پھول ملتے ہیں با وضو ہم سے
ہم سے روشن ہے کار گاہ سخن
نفس گل ہے مشکبو ہم سے
شب کی تنہائیوں میں پچھلے پہر
چاند کرتا ہے گفتگو ہم سے
شہر میں اب ہمارے چرچے ہیں
جگمگاتے ہیں کاخ و کو ہم سے
مأخذ:
Kulliyaat-e-Nasir Kazmi (Pg. 224)
- مصنف: ناصر کاظمی
-
- اشاعت: 1957
- ناشر: ناصر کاظمی
- سن اشاعت: 1957
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.