Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنگل مدافعت کے ہلکان ہو گئے ہیں

مصور سبزواری

جنگل مدافعت کے ہلکان ہو گئے ہیں

مصور سبزواری

MORE BYمصور سبزواری

    جنگل مدافعت کے ہلکان ہو گئے ہیں

    سب رستے آندھیوں کے آسان ہو گئے ہیں

    رشتوں کا بوجھ ڈھونا دل دل میں کڑھتے رہنا

    ہم ایک دوسرے پر احسان ہو گئے ہیں

    آنکھیں ہیں سلگی سلگی چہرے ہیں دہکے دہکے

    کن جلتی بستیوں کی پہچان ہو گئے ہیں

    لوگوں کا آنا جانا معمول تھا پر اب کے

    گھر پہلے سے زیادہ سنسان ہو گئے ہیں

    بد قسمتی سے ہم ہیں ان کشتیوں کے وارث

    جن کے ہوا سے عہد و پیمان ہو گئے ہیں

    ملنا بھی پر تکلف دوری کی دل کشی بھی

    اک دوجے کے لیے ہم مہمان ہو گئے ہیں

    مأخذ:

    dahliiz per utartii shaam (Pg. 43)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے