Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جواز آب و تاب اب گلاب کے لیے نہیں

صہبا وحید

جواز آب و تاب اب گلاب کے لیے نہیں

صہبا وحید

MORE BYصہبا وحید

    جواز آب و تاب اب گلاب کے لیے نہیں

    ہماری یاد زینت کتاب کے لیے نہیں

    نکل کے آسماں پہ آ سمندروں پہ نام لکھ

    تو چاند ہے تو چادر حجاب کے لیے نہیں

    مری امانتیں سنبھال اجال دے مرے نقوش

    یہ درد اب کسی سے انتساب کے لیے نہیں

    مروتوں کے زخم بھی عزیز رکھنا جان سے

    سلوک دوستاں ہے یہ حساب کے لیے نہیں

    لہو کا ذائقہ نہ چکھ لہو کا تجربہ نہ کر

    لہو ہے اضطراب اضطراب کے لیے نہیں

    مرے جنوں کو خیر و شر کے دائرے سے دور رکھ

    یہ زندگی کا حسن انتخاب کے لیے نہیں

    ہر ایک اجنبی سے اپنا مدعا بیاں نہ کر

    نظر شناس ہے تو اجتناب کے لیے نہیں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 439)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے