Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جذبات دل کبھی جو رقم کر دئے گئے

راہی شہابی

جذبات دل کبھی جو رقم کر دئے گئے

راہی شہابی

MORE BYراہی شہابی

    جذبات دل کبھی جو رقم کر دئے گئے

    اہل قلم کے ہاتھ قلم کر دئے گئے

    اک روز ہم بھی ہوں گے فراموش جس طرح

    پہلے مسافران عدم کر دئے گئے

    یوں اہتمام جشن بہاراں کیا گیا

    دامن گلوں کے اشکوں سے نم کر دئے گئے

    وابستگان دیر و حرم دیکھتے رہے

    اور گل چراغ دیر و حرم کر دئے گئے

    مجبور ترک رسم محبت کے واسطے

    تم کر دئے گئے کبھی ہم کر دئے گئے

    اے انقلاب کھول دے پرچم کہ سرنگوں

    اگلی شرافتوں کے علم کر دئے گئے

    منہ میں زبان رکھتے ہوئے بے زبان ہیں

    خاموش کیسے ڈھنگ سے ہم کر دئے گئے

    افسوس جو تمہارے کرم کے تھے مستحق

    ان پر ہی ختم سارے ستم کر دئے گئے

    تن سے جدا تو ہو گئے لیکن اٹھے نہیں

    سر اس طرح بھی سجدوں میں خم کر دئے گئے

    باقی تھے اپنے پاس جو قطرات خون دل

    وہ سب سپرد نوک قلم کر دئے گئے

    اب ختم ہو چکا حق و باطل کا امتیاز

    دونوں کچھ اس طرح سے بہم کر دئے گئے

    ہر آستاں کو جن کی رہی جستجو وہ سر

    اک آستان ناز پہ خم کر دئے گئے

    حد ہے ستم نصیبوں کو یہ بھی خبر نہیں

    کیا جرم تھا جو وقف ستم کر دئے گئے

    راہیؔ مسرتوں کے سفینوں کو کیا ہوا

    شاید وہ غرق بحر الم کر دئے گئے

    مأخذ:

    Tahreek Jild 22 Shumara 2 May 1974-Svk (Pg. 10)

      • ناشر: گوپال متل
      • سن اشاعت: 1974

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے