Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جزیرے ہوں کہ وہ صحرا ہوں خواب ہونا ہے

غیاث متین

جزیرے ہوں کہ وہ صحرا ہوں خواب ہونا ہے

غیاث متین

MORE BYغیاث متین

    جزیرے ہوں کہ وہ صحرا ہوں خواب ہونا ہے

    سمندروں کو کسی دن سراب ہونا ہے

    سوال پوچھنے والو تمہیں بھی آخر کار

    رہین منت بار جواب ہونا ہے

    کھنڈر میں بیٹھ کے رونے کی خو نہیں جاتی

    تمہاری آنکھ پہ شاید عذاب ہونا ہے

    وہ ظلمتیں جو اجالوں کے گھر میں رہتی ہیں

    انہیں بھی مثل سحر بے نقاب ہونا ہے

    وہ دن جو نیلی کتابوں میں بند ہے اس کو

    ابھی تو میرے لیے بے حجاب ہونا ہے

    ابھی تو خواہش بے دست و پا سلامت ہے

    ابھی کچھ اور یہ خانہ خراب ہونا ہے

    یہ شاخ شاخ پرندے پکارتے ہیں متینؔ

    ہمیں تو شاخ سے گر کر گلاب ہونا ہے

    مأخذ:

    Ziina Ziina Rakh (Pg. B-103 E-97)

    • مصنف: غیاث متین
      • اشاعت: 1980
      • ناشر: حیدرآباد لٹریری فورم
      • سن اشاعت: 1980

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے