Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جھونپڑوں پر مفلسی کے خوب چلاتی ہے دھوپ

نزاکت اللہ خاں فیضی

جھونپڑوں پر مفلسی کے خوب چلاتی ہے دھوپ

نزاکت اللہ خاں فیضی

MORE BYنزاکت اللہ خاں فیضی

    جھونپڑوں پر مفلسی کے خوب چلاتی ہے دھوپ

    ہاں مگر دیکھا کہ زرداروں سے شرماتی ہے دھوپ

    گردشوں سے تھک کے گھر میں جب پڑا رہتا ہوں میں

    صحن خانہ میں مرے تلووں کو سہلاتی ہے دھوپ

    چھین لیتی ہے کبھی چہروں سے گل شادابیاں

    اور کبھی ٹھٹھرے ہوئے جسموں کو گرماتی ہے دھوپ

    پھیرتی ہے بستیوں پر ہاتھ جتنے پیار سے

    طیش میں اتنے ہی صحراؤں پہ بل کھاتی ہے دھوپ

    رحم کا احساس تک فطرت میں اس کی ہے گناہ

    برہنہ جسموں پہ اکثر آگ برساتی ہے دھوپ

    برہنہ پا دھوپ کو روندے جو کوئی نازنیں

    اپنی اس توہین پر بھی تلملا جاتی ہے دھوپ

    چھت نہ ہونے سے اندھیروں کا نہیں ہوتا گزر

    گھر میں فیضیؔ کے مگر ہمدم اتر آتی ہے دھوپ

    مأخذ:

    غزلستان برار (Pg. 65)

      • ناشر: ساجد اردو پریس، اکولہ
      • سن اشاعت: 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے