جدھر بھی دیکھتا ہوں ہر طرف سیاست ہے
جدھر بھی دیکھتا ہوں ہر طرف سیاست ہے
نئے نظام سے مجھ کو بڑی شکایت ہے
ہمیں بزرگ یہ قصے سنایا کرتے تھے
یہی فسانہ تھا جو آج کی حقیقت ہے
تمہارے ساتھ مری چاہتیں تمہیں تک تھیں
تمہارے بعد سبھی سے مجھے محبت ہے
ابھی خفا ہے پھر آ کر گلے لگا لے گا
میں جانتا ہوں یہ اس کی پرانی عادت ہے
یہ ہنستی کھیلتی دنیا ی زندگی کے رنگ
کرم اسی کا ہے سارا اسی کی رحمت ہے
یہ سارا کھیل ٹکا ہے ہمارے کرموں پر
تمہارے پاس ہے جتنا وہی غنیمت ہے
- کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 31)
- Author : سنیل آفتاب
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.