Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جدھر بھی دیکھتا ہوں ہر طرف سیاست ہے

سنیل آفتاب

جدھر بھی دیکھتا ہوں ہر طرف سیاست ہے

سنیل آفتاب

MORE BYسنیل آفتاب

    جدھر بھی دیکھتا ہوں ہر طرف سیاست ہے

    نئے نظام سے مجھ کو بڑی شکایت ہے

    ہمیں بزرگ یہ قصے سنایا کرتے تھے

    یہی فسانہ تھا جو آج کی حقیقت ہے

    تمہارے ساتھ مری چاہتیں تمہیں تک تھیں

    تمہارے بعد سبھی سے مجھے محبت ہے

    ابھی خفا ہے پھر آ کر گلے لگا لے گا

    میں جانتا ہوں یہ اس کی پرانی عادت ہے

    یہ ہنستی کھیلتی دنیا ی زندگی کے رنگ

    کرم اسی کا ہے سارا اسی کی رحمت ہے

    یہ سارا کھیل ٹکا ہے ہمارے کرموں پر

    تمہارے پاس ہے جتنا وہی غنیمت ہے

    مأخذ :
    • کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 31)
    • Author : سنیل آفتاب
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے