Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جگر کا خون آنسو میں اگر شامل نہیں ہوگا

عبدالعزیز فطرت

جگر کا خون آنسو میں اگر شامل نہیں ہوگا

عبدالعزیز فطرت

MORE BYعبدالعزیز فطرت

    جگر کا خون آنسو میں اگر شامل نہیں ہوگا

    یہ موتی ارمغان دوست کے قابل نہیں ہوگا

    حسیں خوابوں کی دنیا مضطرب جذبات کی بستی

    تمہیں کیوں کر یقین آیا یہ میرا دل نہیں ہوگا

    شکستہ ساز ہے ٹوٹا ہوا ساغر ہے دل میرا

    مرا دل باعث رنگینئ محفل نہیں ہوگا

    تمہارا سنگ در میری جبین شوق کیا کہیے

    یہ سنگ در حریف سجدۂ سائل نہیں ہوگا

    مجھی سے ضد ہے دور آسماں اور دور ساغر کو

    مجھے کیوں مدعائے زندگی حاصل نہیں ہوگا

    مری کشتی ہوئی ہے جا کے آسودہ جہاں فطرتؔ

    فنا کی موج ہوگی دیکھنا ساحل نہیں ہوگا

    مأخذ:

    کلام فطرت (Pg. 24)

    • مصنف: عبدالعزیز فطرت
      • ناشر: محمد ایوب محسن
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے