Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جگر کے چھالوں کو دیدۂ تر ہرا تو رکھنا برس برس کے

شبیر رامپوری

جگر کے چھالوں کو دیدۂ تر ہرا تو رکھنا برس برس کے

شبیر رامپوری

MORE BYشبیر رامپوری

    جگر کے چھالوں کو دیدۂ تر ہرا تو رکھنا برس برس کے

    کہیں نہ بن جائیں داغ کالے یہ سوز غم سے جھلس جھلس کے

    ہمارے دل میں بھی حسرتیں تھیں ہمیں بھی حاصل مسرتیں تھیں

    وہ مٹ چکیں اب جو عادتیں تھیں یہ تذکرے ہیں کئی برس کے

    نہ اب ہے ساقی نہ اب ہے ساغر وہ دن گئے عیش تھا میسر

    ہمیں رلایا ہے خون شب بھر گھٹا نے شب کو برس برس کے

    مٹائیں غم خواریوں کی راہیں دکھائیں کیوں یاس کی نگاہیں

    عبث بھریں میں نے سرد آہیں کہ اڑ گئے ہوش ہم نفس کے

    کبھی چمن کے تھے رہنے والے کبھی تھے آزاد رنج و غم سے

    نہ پوچھ صیاد وہ فسانے کہ اب تو قیدی ہیں ہم قفس کے

    نگاہ شبیرؔ سے جو پھیری تو تو نے ساقی پلائی کیونکر

    یہ بے رخی ایسی ہے وفائی نہ پھر چکھائی لگا کے چسکے

    مأخذ:

    غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 73)

    • مصنف: فرحت احساس
      • ناشر: ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301
      • سن اشاعت: 2018

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے