Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جگر کو دیکھ کے زخم جگر کو دیکھتے ہیں

بیخود موہانی

جگر کو دیکھ کے زخم جگر کو دیکھتے ہیں

بیخود موہانی

MORE BYبیخود موہانی

    جگر کو دیکھ کے زخم جگر کو دیکھتے ہیں

    مرے عزیز مرے چارہ گر کو دیکھتے ہیں

    پڑی ہے سامنے جیسے کسی عزیز کی لاش

    ہم اس نظر سے دل بے خبر کو دیکھتے ہیں

    کٹیں گی موت کے ہاتھوں یہ بیڑیاں اک دن

    اس ایک آس کو اور عمر بھر کو دیکھتے ہیں

    گزر رہی ہے اسیران بدنصیب کی یوں

    کبھی قفس کو کبھی بال و پر کو دیکھتے ہیں

    پھر آ کے حسرتیں دم توڑتی ہیں خواب میں کیا

    اداس دل جو ہم اتنا سحر کو دیکھتے ہیں

    ستم کشوں کو یہ کیا خوب چپ کی داد ملی

    جب آنکھ کھلتی ہے تربت سے گھر کو دیکھتے ہیں

    اجل کو دیکھ کے سوجھا مآل ہستی کا

    سحر کو دیکھ کے شمع سحر کو دیکھتے ہیں

    کھلا ہے اب کے ہے ہستی کا ایک نام گناہ

    تباہ حالی اہل ہنر کو دیکھتے ہیں

    پہنچ کے منزل ہستی پہ ہوش اڑے بیخودؔ

    کہ راہزن تھا جو اب راہبر کو دیکھتے ہیں

    مأخذ:

    انتخاب کلام بیخود موہانی (Pg. 73)

    • مصنف: بیخود موہانی
      • ناشر: اترپردیش اردو اکیڈمی، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے