جی بھی چکے ہیں خواب جو اب دیکھتے ہیں ہم
جی بھی چکے ہیں خواب جو اب دیکھتے ہیں ہم
کچھ اک برس تو ساتھ بھی اس کے رہے ہیں ہم
وہ غیر کی ہوئی یہ چلو مان بھی لیا
آتا نہیں یقیں کہ کسی اور کے ہیں ہم
ہم کو نہ دیکھ آج تجھے یہ خبر نہیں
کل تک تھے کوئی آج کوئی دوسرے ہیں ہم
سوچا کریں ہیں لوٹ چلیں اس کے شہر کو
ڈھونڈھا کریں کہ کون جگہ کھو گئے ہیں ہم
غزلیں پڑھو تو حال ہمارا پتہ چلے
اچھے ہیں پوچھنے پہ یہی بولتے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.