Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جن ڈالیوں پر ایک بھی پتہ نہیں ہوتا

سنیل آفتاب

جن ڈالیوں پر ایک بھی پتہ نہیں ہوتا

سنیل آفتاب

MORE BYسنیل آفتاب

    جن ڈالیوں پر ایک بھی پتہ نہیں ہوتا

    اس پیڑ کی شاخوں پہ پرندہ نہیں ہوتا

    ہو سامنے جس کے وہی تصویر ابھر آئے

    آئینے کا اپنا کوئی چہرہ نہیں ہوتا

    یا اتنی بھی بے رنگ یہ دنیا نہیں ہوتی

    یا میری نظر نے تمہیں دیکھا نہیں ہوتا

    اس اجنبی چہرے میں کوئی بات ہے ورنہ

    دو چار دنوں میں کوئی اپنا نہیں ہوتا

    کرتا نہ اگر خود کو میں لہروں کے حوالے

    دریا نے مجھے پار اتارا نہیں ہوتا

    مأخذ :
    • کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 88)
    • Author : سنیل آفتاب
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے