جن خاک کے ذروں پر وہ سایۂ محمل تھا
جن خاک کے ذروں پر وہ سایۂ محمل تھا
جو خاک کا ذرہ تھا وحشت کدۂ دل تھا
بیداد کی ہر تہ میں سو طرح سے شامل تھا
وہ جان کا دشمن جو کہنے کو مرا دل تھا
غم حسن مکمل تھا دل حیرت کامل تھا
تصویر کا آئینہ تصویر کے قابل تھا
ہم جی سے گزر جانا آسان سمجھتے تھے
دیکھا تو محبت میں یہ کام بھی مشکل تھا
آئینہ و دل دونوں کہنے ہی کی باتیں تھیں
تیری ہی تجلی تھی اور تو ہی مقابل تھا
ہر باطل و ہر ناحق اک راز حقیقت ہے
جس شکل میں حق آیا وابستۂ باطل تھا
ہاں آپ کسی کو یوں برباد نہیں کرتے
یہ فانیؔٔ ناکارا سچ ہے اسی قابل تھا
- کتاب : kulliyat-e- faanii (Pg. 32)
- Author : Fani Badayuni
- مطبع : Parvez Book Depot, Delhi
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.