Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس کے طالب ہیں وہ مطلوب کہیں بیٹھ رہا

جرأت قلندر بخش

جس کے طالب ہیں وہ مطلوب کہیں بیٹھ رہا

جرأت قلندر بخش

MORE BYجرأت قلندر بخش

    جس کے طالب ہیں وہ مطلوب کہیں بیٹھ رہا

    منتظر ہم کو بٹھا خوب کہیں بیٹھ رہا

    بس کہ لکھی تھی میں حالت دل گم گشتہ کی

    کھو کے قاصد مرا مکتوب کہیں بیٹھ رہا

    دیکھیں کیا آنکھ اٹھا کر کہ ہمیں تو ناحق

    آنکھ دکھلا کے وہ محبوب کہیں بیٹھ رہا

    شام سے جیسے نہاں مہر ہو سو وصل کی رات

    منہ چھپا کر وہ اس اسلوب کہیں بیٹھ رہا

    ہے مری خانہ نشینی سے یہ گھر گھر مذکور

    خیل عشاق کا سرکوب کہیں بیٹھ رہا

    جانا میں اس کا نہ آنا کہ سمجھ کر وہ شوخ

    بیٹھنے کو مرے معیوب کہیں بیٹھ رہا

    بود و باش اپنی کہیں کیا کہ اب اس بن یوں ہے

    جس طرح سے کوئی مجذوب کہیں بیٹھ رہا

    اول عشق میں صورت یہ بنی جرأتؔ کی

    ہو کے آخر کو وہ محجوب کہیں بیٹھ رہا

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Jura t áVolume-01 â (Pg. page-55-ebook-95)

    • مصنف: جرأت قلندر بخش
      • اشاعت: 1968
      • ناشر: مجلس ترقی ادب، لاہور
      • سن اشاعت: 1968

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے