جس کی جانب تو اک نظر دیکھے
جس کی جانب تو اک نظر دیکھے
خواب تیرے وہ عمر بھر دیکھے
چین پایا کہیں نہ اس دل نے
گھوم کر ہم نے سو نگر دیکھے
داغ مانا ہیں میرے دامن پر
اپنا چہرہ بھی وہ مگر دیکھے
زہر دیتے رہے مریضوں کو
ہم نے ایسے بھی چارہ گر دیکھے
لطف چاہے جو کوئی جینے کا
اس کی محفل میں بیٹھ کر دیکھے
وہ ہی دن بھر رہا خیالوں میں
خواب تھے جس کے رات بھر دیکھے
حسن بکھرا ہے چار سو ان کا
چشم ہاتفؔ کدھر کدھر دیکھے
مأخذ:
بات کرتی ہے مجھ سے تنہائی (Pg. 24)
- مصنف: ہاتف عارفی فتحپوری
-
- ناشر: پس آئینہ پبلیشرز
- سن اشاعت: 2001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.