Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس کو پا کر ہم یہ سمجھے تھے کہ کچھ کھویا نہیں

خالد شریف

جس کو پا کر ہم یہ سمجھے تھے کہ کچھ کھویا نہیں

خالد شریف

MORE BYخالد شریف

    جس کو پا کر ہم یہ سمجھے تھے کہ کچھ کھویا نہیں

    وہ جو بچھڑا ہے تو جیسے کوئی بھی اپنا نہیں

    وہ ابھی شاداب ہے جنگل کے پھولوں کی طرح

    اس کے چہرے پر گئے موسم نے کچھ لکھا نہیں

    آج سے اک دوسرے کو قتل کرنا ہے ہمیں

    تو مرا پیکر نہیں ہے میں ترا سایہ نہیں

    میں نے کیسے پیارے پیارے لوگ سونپے تھے تجھے

    اے غم جاں اے غم جاں یہ مری دنیا نہیں

    میں اسے کیسے پکاروں کس طرح آواز دوں

    جس کو اپنا کہہ نہ پاؤں اور بیگانہ نہیں

    آ کہ پہلے آبلوں کے زخم ہی تازہ کریں

    اے مرے ذوق سفر اب کوئی بھی صحرا نہیں

    ہم سفر بھی تھا مگر اذن شناسائی نہ تھا

    وہ مرے پہلو میں تھا اور میں نے پہچانا نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے