جس طرح دھوپ کا رنگت پہ اثر پڑتا ہے
جس طرح دھوپ کا رنگت پہ اثر پڑتا ہے
نفس کا ویسے عبادت پہ اثر پڑتا ہے
ایسے مجھ پر بھی ترے غم کے نشاں دکھتے ہیں
جیسے موسم کا عمارت پہ اثر پڑتا ہے
صرف ماحول سے فکریں نہیں بدلا کرتیں
دوستوں کا بھی طبیعت پہ اثر پڑتا ہے
دشمنوں سے ہی نہیں ہوتا ہے خطرہ لاحق
باغیوں سے بھی حکومت پہ اثر پڑتا ہے
اب سمجھ آیا سبب مجھ کو مری پستی کا
مانگ گھٹتی ہے تو قیمت پہ اثر پڑتا ہے
بھوک نیکی کی لگے یا کہ لگے دنیا کی
بھوک لگتی ہے تو صورت پہ اثر پڑتا ہے
رزق رکتا ہے نمازوں کے قضا کرنے سے
نیتیں بد ہوں تو برکت پہ اثر پڑتا ہے
صاف دکھتی ہے بڑھاپے میں قضا سچ تو ہے
عمر کے ساتھ بصیرت پہ اثر پڑتا ہے
پاس رہنے سے ہی بڑھتی نہیں چاہت محسنؔ
فاصلوں سے بھی محبت پہ اثر پڑتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.