جس طرح پیدا ہوئے اس سے جدا پیدا کرو
جس طرح پیدا ہوئے اس سے جدا پیدا کرو
خود کو اپنی خاک سے بالکل نیا پیدا کرو
شہر کے ان آئنہ خانوں میں پھرنا ہے فضول
چاہیے چہرہ تو اپنا آئنہ پیدا کرو
یار سجدوں کا بھی کچھ معیار ہونا چاہیے
پہلے جا کر ڈھنگ کا کوئی خدا پیدا کرو
اس ہجوم شہر میں اس تک پہنچنا ہے محال
اب تو اندر ہی سے کوئی راستہ پیدا کرو
تاکہ اک گھر میں رہے تو دوسرا محفل میں ہو
فرحتؔ احساس اپنے جیسا دوسرا پیدا کرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.