Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جسے دیکھو درندہ سا لگے ہے

وقار صدیقی

جسے دیکھو درندہ سا لگے ہے

وقار صدیقی

MORE BYوقار صدیقی

    جسے دیکھو درندہ سا لگے ہے

    یہ سارا شہر تو صحرا لگے ہے

    نہ چھت اپنی نہ یہ دیوار اپنی

    نہ در اپنا نہ گھر اپنا لگے ہے

    خدا ہی جانتا ہے حال اس کا

    وہ کیا ہے اور مجھ کو کیا لگے ہے

    کوئی تو بات ہے اس آدمی میں

    برا ہو کر بھی جو اچھا لگے ہے

    نہ جانے دوریاں کیوں بڑھ گئی ہیں

    جو اپنا تھا پرایا سا لگے ہے

    شرد کی پورنیما میں تاج کا حسن

    بڑا دل کش بہت پیارا لگے ہے

    حدیث دل سناتے کیوں نہیں اب

    یہ قصہ کیا فسانہ سا لگے ہے

    وہ جانے سوچتا رہتا ہے کیا کیا

    اسے یہ دنیا جانے کیا لگے ہے

    مأخذ:

    فرد خیال (Pg. 35)

    • مصنف: وقار صدیقی
      • ناشر: نئی کتاب پبلیشرز، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے