جتنے بھی آئے زینت بازار ہو گئے
جتنے بھی آئے زینت بازار ہو گئے
اک ہم ہی تھے جو صاحب کردار ہو گئے
جھوٹوں پہ تیرے شہر میں الزام تک نہیں
اور ہم نے سچ کہا تو گنہ گار ہو گئے
جب بھی کہیں چراغ جلا ہے سکوت شب
سب لوگ آندھیوں کے طرفدار ہو گئے
وہ ظالموں کے ساتھ ہیں مظلوم بے اماں
کیسے ہمارے عہد کے اخبار ہو گئے
خطرے میں ہے اب اپنے قبیلے کی آبرو
جو مخبروں میں تھے وہی سردار ہو گئے
ٹپکا لہو نفسؔ کے بدن سے تو یوں ہوا
قطرے جہاں جہاں گرے اشعار ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.