جو آپ آئیں تو آنگن میں روشنی ہوگی
جو آپ آئیں تو آنگن میں روشنی ہوگی
خموشیوں میں محبت کی بانسری ہوگی
چمن نے بھیج دیا ہے پیام پھولوں کو
ہوا بھی آج دریچے میں کاسنی ہوگی
کسے خبر تھی کہ نکلے جو آج جنت سے
غبار زیست میں اس درجہ نیستی ہوگی
رکوں گی اور گھڑی بھر یہیں پہ رستے میں
وہ کہہ گیا تھا بہت جلد واپسی ہوگی
جو ہم کلام کبھی ہو تو جان لو گے اسے
وہ خوش مزاج ہے لہجے میں چاشنی ہوگی
وہ میری آنکھ میں اترا ہے خواب کی صورت
تو اس کی آنکھ مجھے بھی تو دیکھتی ہوگی
بنا رہے ہیں جسے آپ دل کا افسانہ
مرا خیال ہے نیلمؔ کی دل لگی ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.