Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو اب بھی ان کی یادیں آئیاں ہیں

اظہر غوری ندوی

جو اب بھی ان کی یادیں آئیاں ہیں

اظہر غوری ندوی

MORE BYاظہر غوری ندوی

    جو اب بھی ان کی یادیں آئیاں ہیں

    تو آنکھیں اشک خوں برسائیاں ہیں

    پرانے زخم کر دیتی ہیں تازہ

    ستم گر کس قدر پروائیاں ہیں

    یہ روز و شب یہ صبح و شام کیا ہیں

    نگار وقت کی انگڑائیاں ہیں

    اگر دل ہی ہوا شائستہ غم

    کہاں دنیا میں پھر رعنائیاں ہیں

    یہ کیا قصہ نکالا تو نے ناصح

    دل بیتاب پر بن آئیاں ہیں

    سنبھل جا اے دل ناداں سنبھل جا

    کہ آگے ہر طرف رسوائیاں ہیں

    نکالے سب نے اپنے اپنے مطلب

    سخن میں کس قدر گہرائیاں ہیں

    بنا ڈالا زمانہ بھر کو دشمن

    بلائے جاں مری دانائیاں ہیں

    مقام شکر ہے یہ بھی تو اظہرؔ

    مقدر میں اگر تنہائیاں ہیں

    مأخذ:

    خارو گل (Pg. 72)

    • مصنف: اظہر غوری ندوی
      • ناشر: اظہر غوری ندوی
      • سن اشاعت: 1997

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے