جو اہرمن سے پڑا واسطہ مفر نہ ہوا
جو اہرمن سے پڑا واسطہ مفر نہ ہوا
کسی بھی بات پہ راضی وہ فتنہ گر نہ ہوا
نہ سوچا پہلے یہ عشاق کہتے پھرتے ہیں
کریں گے کیا کوئی وعدہ وفا اگر نہ ہوا
یہ بیڑا غرق ہوا جس کی نا خدائی میں
وہ کہہ رہا ہے کوئی مجھ سا دیدہ ور نہ ہوا
کریں جو وعدہ وہ اب دس ہزار سال کا ہو
ہزار سال کا دعویٰ تو معتبر نہ ہوا
یہ کوچہ عشق کا ہے عشق کا ارے نظمیؔ
ادھر نہ ہوگا کبھی یاس کا گزر نہ ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.