Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو اشک‌ دل گداز میں شرر نہ ہو لہو نہ ہو

فیض جھنجھانوی

جو اشک‌ دل گداز میں شرر نہ ہو لہو نہ ہو

فیض جھنجھانوی

MORE BYفیض جھنجھانوی

    جو اشک‌ دل گداز میں شرر نہ ہو لہو نہ ہو

    یہ واقعہ ہے عشق سادہ لوح سرخ رو نہ ہو

    ضرورت سحر مجھے نہ خواہش شگفت گل

    وہ چاک پیرہن ملے جو حشر تک رفو نہ ہو

    جو رہ گزر میں پس گیا ترے خرام ناز سے

    وہ ذرۂ خموش بھی جبین آرزو نہ ہو

    جسے غبار رہ گزر سمجھ کے تو گزر گیا

    خیال کر کبھی وہی مقام جستجو نہ ہو

    تو گلشن حیات سے نسیم کی طرح گزر

    فریب خار و خس نہ کھا اسیر رنگ و بو نہ ہو

    سر غرور جھک گیا جبیں پر آب ہو گئی

    وہ حال دل سمجھ گئے ہزار گفتگو نہ ہو

    نگاہ خام ہے ابھی جنوں میں پختگی نہیں

    اسی میں خیر ہے تری وہ شوخ روبرو نہ ہو

    نظارۂ جمال بھی یقیناً اک گناہ ہے

    مئے ادب سے فیضؔ اگر نگاہ کا وضو نہ ہو

    مأخذ:

    آبشار (Pg. 198)

    • مصنف: فیض جھنجھانوی
      • ناشر: اردو مجلس، دہلی
      • سن اشاعت: 1944

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے