Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو بجھ گیا اسی منظر پہ رکھ کے آیا ہوں

سالم سلیم

جو بجھ گیا اسی منظر پہ رکھ کے آیا ہوں

سالم سلیم

MORE BYسالم سلیم

    جو بجھ گیا اسی منظر پہ رکھ کے آیا ہوں

    میں سب اثاثۂ دل گھر پہ رکھ کے آیا ہوں

    بتا میں کیا کروں اب اے مری تہی دستی

    کہ جتنے خواب تھے بستر پہ رکھ کے آیا ہوں

    جو لے گئی اسے موج فنا تو حیرت کیا

    میں اپنا جسم سمندر پہ رکھ کے آیا ہوں

    ہرا بھرا ہوں بہاروں کے زخم کھاتے ہوئے

    ان انگلیوں کو گل تر پہ رکھ کے آیا ہوں

    یہ میں نہیں مری پرچھائیں ہے ترے آگے

    کہ اپنا آپ تو میں گھر پہ رکھ کے آیا ہوں

    بہت نڈھال ہوئی ہے تھکن سے روح مری

    میں اپنی خاک بدن سر پہ رکھ کے آیا ہوں

    مأخذ:

    واہمہ وجود کا (Pg. 38)

    • مصنف: سالم سلیم
      • اشاعت: 2nd
      • ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
      • سن اشاعت: 2022

    مأخذ:

    سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 40)

    • مصنف: سالم سلیم
      • اشاعت: First
      • ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
      • سن اشاعت: 2017

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے