Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو دم حقے کا دوں بولے کہ میں حقا نہیں پیتا

مصحفی غلام ہمدانی

جو دم حقے کا دوں بولے کہ میں حقا نہیں پیتا

مصحفی غلام ہمدانی

MORE BYمصحفی غلام ہمدانی

    جو دم حقے کا دوں بولے کہ میں حقا نہیں پیتا

    بھروں جلدی سے گر سلفا کہے سلفا نہیں پیتا

    خدا کے واسطے کر تو ہی ساقی اس کی دل داری

    کہ میرے ہاتھ سے مے یار بے پروا نہیں پیتا

    اگرچہ مے کدہ معمور ہے لیکن ترا کیفی

    برنگ گل بہ جز یک ساغر صہبا نہیں پیتا

    میں عالی ہمتی کا اس کی بندہ ہوں کہ جو میکش

    نہیں ملتی جو مے، تو بھنگ اور بوزا نہیں پیتا

    وزیر الملک کا از بس کہ مئے نوشاں پہ قدغن ہے

    بجائے مے، ہے وہ یاں کون جو کتھا نہیں پیتا

    لب سوفار میں سرخی کہاں سے اس کے آئی ہے؟

    جو تیرا تیر پیارے خون دل میرا نہیں پیتا

    کسی نے یہ فسوں کچھ پڑھ کے اس کافر پہ مارا ہے

    کہ ان روزوں وہ پانی بھی مرے گھر کا نہیں پیتا

    پیے ہے اس طرح دیوانہ مل مل تاک کے پتے

    کہ تریاکی بھی یوں افیون کا گھولا نہیں پیتا

    کہے ہے مجھ سے یوں ہمدم کہ رت لاہن کی آئی ہے

    ولے کیا فائدہ تجھ کو، تو ڈر ٹھرا نہیں پیتا

    چلے ہے روز غیروں کے گلے پر تیغ تیز اس کی

    لہو کے گھونٹ کس دن عاشق شیدا نہیں پیتا

    شراب دوستگانی کا قدح رکھ ہاتھ پر اپنے

    کہا میں نے جو پی اس کو، وہ یوں بولا'' نہیں پیتا

    نہیں ملتا وہ جو شیریں دہن اے مصحفیؔ تجھ کو

    تو اس کے ہجر میں کیوں زہر کا پیالا نہیں پیتا

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(divan-e-soom) (Pg. 48)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے