Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو دل پہ تیر تمہاری ادا کے بیٹھے ہیں

حامد حسین حامد

جو دل پہ تیر تمہاری ادا کے بیٹھے ہیں

حامد حسین حامد

MORE BYحامد حسین حامد

    جو دل پہ تیر تمہاری ادا کے بیٹھے ہیں

    وہ گویا بن کے فرشتے قضا کے بیٹھے ہیں

    جو میکدے میں یہ مے خوار آ کے بیٹھے ہیں

    نہ بے غرض کے نہ بے مدعا کے بیٹھے ہیں

    صنم کدے ہوئے معمور حق پرستوں سے

    بتوں کی یاد میں بندے خدا کے بیٹھے ہیں

    یہ سوچتے ہیں کہ ہاتھ آئے کوئی طرز ستم

    ہماری فکر میں وہ سر جھکا کے بیٹھے ہیں

    جہاں میں جلوہ فروشی ہے آپ کو منظور

    اسی لئے تو سر بام آ کے بیٹھے ہیں

    یہی تو طالب دیدار کی تمنا تھی

    نقاب آپ جو رخ سے اٹھا کے بیٹھے ہیں

    لگی نہ کم ہو پس مرگ بھی یہ مطلب ہے

    وہ شمع میری لحد پر جلا کے بیٹھے ہیں

    ہم اپنے آپ کو اے چرخ مثل نقش قدم

    کسی کی راہ طلب میں مٹا کے بیٹھے ہیں

    فراق یار میں کچھ ایسی ناامیدی ہے

    کہ اپنی زیست سے ہم ہاتھ اٹھا کے بیٹھے ہیں

    ہمارا ان کا اسی دن تو فیصلہ ہوگا

    ہم انتظار میں روز جزا کے بیٹھے ہیں

    جناب شیخ بھی ہنگام مے کشی حامدؔ

    ادب سے محفل رنداں میں آ کے بیٹھے ہیں

    مأخذ:

    دیوان حامد (Pg. 154)

    • مصنف: حامد عظیم آبادی
      • ناشر: کتابستان، پٹنہ
      • سن اشاعت: 1979

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے