جو دونوں میں جدائی مرحلہ ہے
جو دونوں میں جدائی مرحلہ ہے
یہی وہ انتہائی مرحلہ ہے
تمہاری انتہا دیکھی تو سمجھا
یہ میرا ابتدائی مرحلہ ہے
اٹھا کر انگلیاں سب ہنس رہے ہیں
سمجھ لو جگ ہنسائی مرحلہ ہے
بتا دو دودھ کا کوئی دھلا ہے
یہاں اب پارسائی مرحلہ ہے
یہ مٹھی بھر ہی لشکر سے لڑیں گے
کہ پھر سے کربلائی مرحلہ ہے
رضیؔ سانسیں مری مرضی نہیں ہے
قسم سے یہ خدائی مرحلہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.