Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو ہے نئے وقت کا تقاضا تو یہ روش اختیار کر لوں

نازش حیدری

جو ہے نئے وقت کا تقاضا تو یہ روش اختیار کر لوں

نازش حیدری

MORE BYنازش حیدری

    جو ہے نئے وقت کا تقاضا تو یہ روش اختیار کر لوں

    کہ خار آنکھوں میں چن کے رکھ لوں دہکتے شعلوں کو پیار کر لوں

    چمن کی فطرت سمجھ رہا ہوں خزاں کو بھی جانتا ہوں لیکن

    اشارے کرتے ہیں غنچہ و گل کہ بندگیٔ بہار کر لوں

    یہ دیکھنا ہے رہ طلب میں ملیں گی گمراہیاں کہاں تک

    فریب منزل جو دے رہے ہیں میں وہ بگولے شمار کر لوں

    جنوں نے یہ مشورہ دیا ہے نہ ہو کمی ان کی جستجو میں

    شعور کی مصلحت یہی ہے شکست کا اعتبار کر لوں

    کہاں سے لاؤں میں وہ نگاہیں جو کشمکش خار و گل کی دیکھیں

    خدا جو توفیق مجھ کو دے دے نظارۂ کار زار کر لوں

    ابھرتے سورج کی روشنی کے ابھی کئی زاویے ہیں پنہاں

    کرن جو پہچانتی ہے مجھ کو میں اس کا اور انتظار کر لوں

    روا روی میں ہے عمر میری شکار ہوں غلبۂ سفر کا

    ذرا ٹھہر جائے وقت کی رو شکایت روزگار کر لوں

    مسلسل اک انقلاب کیا کیا ضمیر کو چھو رہا ہے نازشؔ

    اگر کرم کا نہ آسرا ہو تو سرکشی اختیار کر لوں

    مأخذ:

    صدیوں کا سفر (Pg. 91)

    • مصنف: نازش حیدری
      • ناشر: مکتبہ حیدری، کراچی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے