جو ہیں اس پار وہ اس پار بھی ہو جائیں گے
جو ہیں اس پار وہ اس پار بھی ہو جائیں گے
کچھ ترے حاشیہ بردار بھی ہو جائیں گے
ہم جو دیکھیں تو جھلس جاؤ گے دنیا والو
راکھ ہیں راکھ سے انکار بھی ہو جائیں گے
آپ تو عشق میں سرشار ہیں بیمار بھی ہیں
ہم بھی سرشار ہیں بیمار بھی ہو جائیں گے
اپنی غیرت کو نہ بازار میں لانا ہرگز
لوگ اس فن کے خریدار بھی ہو جائیں گے
ہاتھ باندھے ہوئے لاچار کھڑے ہیں جتنے
اب وہی قوم کے سردار بھی ہو جائیں گے
جن کے چہرے ہیں سیاست کے حسیں ایواں میں
دیکھنا کل پس دیوار بھی ہو جائیں گے
یہ قیامت کی نشانی ہے جناب عرفاںؔ
لوگ مذہب کے خریدار بھی ہو جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.