جو اس طرح لیے پھرتا ہے جاں ہتھیلی پر (ردیف .. ا)
جو اس طرح لیے پھرتا ہے جاں ہتھیلی پر
وہ دیکھنا کبھی جاں سے گزر ہی جائے گا
خیال ہے کوئی اڑتا ہوا پرند نہیں
جہاں بھی جائے گا بے بال و پر ہی جائے گا
یہ آسماں جو ازل سے سوا رہے مجھ پر
یہ بوجھ بھی کہیں سر سے اتر ہی جائے گا
میں اس کا چاہنے والا ہوں کوئی غیر نہیں
وہ میرے سامنے آ کر نکھر ہی جائے گا
وہ کب کہے گا کہ میں نے لگائی تھی یہ آگ
وہ جب بھی سامنا ہوگا مکر ہی جائے گا
کھلا ہوا ہے نظر میں گل خیال کوئی
خلیلؔ آنکھ جو جھپکی بکھر ہی جائے گا
- کتاب : auraq salnama magazines (Pg. 529)
- Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
- مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967 )
- اشاعت : 1967
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.