aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو جہاں کے آئنہ ہیں دل انہوں کے سادہ ہیں

بقا اللہ بقاؔ

جو جہاں کے آئنہ ہیں دل انہوں کے سادہ ہیں

بقا اللہ بقاؔ

MORE BYبقا اللہ بقاؔ

    جو جہاں کے آئنہ ہیں دل انہوں کے سادہ ہیں

    دل میں جا دینے کو وہ ہر ایک کے آمادہ ہیں

    قتل سے عاشق کے تو نے اب تو کھائی ہے قسم

    آخر اے قاتل یہ باتیں پیش پا افتادہ ہیں

    کل کے دن جو گرد مے خانے کے پھرتے تھے خراب

    آج مسجد میں جو دیکھا صاحب سجادہ ہیں

    بند میں مطلق جو مجھ کو خطرۂ صیاد ہو

    ہوں اسیر دام پر وضعیں مری آزادہ ہیں

    راہ پیمایان اقلیم عدم سے یادگار

    دامن صحرا میں اب باقی نقوش جادہ ہیں

    چشم ساقی کے لیے ہیں تیغ ابرو دوش پر

    لگ نہ چل ان سے بقاؔ یہ ترک مست بادہ ہیں

    مأخذ:

    Deewan-e-Baqa (Pg. ebook-41 page-20)

    • مصنف: خواجہ احمد فاروقی
      • ناشر: شعبۂ اردو، دہلی یونیورسٹی، دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے