Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو جھک کے ملتے تھے جلسوں میں مہرباں کی طرح

بدنام نظر

جو جھک کے ملتے تھے جلسوں میں مہرباں کی طرح

بدنام نظر

MORE BYبدنام نظر

    جو جھک کے ملتے تھے جلسوں میں مہرباں کی طرح

    ہوئے ہیں سر پہ مسلط وہ آسماں کی طرح

    مجھے جو کھولو تو ساحل قریب کر دوں گا

    سمندروں میں میں رہتا ہوں بادباں کی طرح

    تمہارے شہر کے جبری نظام میں کچھ لوگ

    کبھی ہنسے بھی تو آواز تھی فغاں کی طرح

    ہے تیز دھوپ سفر لمبا پر تمہاری یاد

    ہے ایک سایہ مرے سر پہ سائباں کی طرح

    نہ کوئی پتہ ہرا ہے نہ کوئی پھول کھلا

    بہار بھی مرے گھر آئی ہے خزاں کی طرح

    نہ صاف ذہن نہ چہرے کے خال و خط روشن

    فضاؤں میں ہے ہر اک شے دھواں دھواں کی طرح

    جہاں بھی جاؤں میں وہ دشت ہو کہ دریا ہو

    دعائیں ماں کی چلیں ساتھ پاسباں کی طرح

    نظرؔ کے نام کا اک شخص کچھ جنونی سا

    اکیلا دشت میں چلتا ہے کارواں کی طرح

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے