جو جنون تھا ترے عشق کا میرے سر سے اب وہ اتر گیا
جو جنون تھا ترے عشق کا میرے سر سے اب وہ اتر گیا
ہوئیں بارشیں بھی تو زور سے سو یہ آسماں بھی نکھر گیا
وہ جو شخص تھا مرا منتظر مرے دل سے کیسے اتر گیا
اسے ڈھونڈھتا ہوں گلی گلی وہ کہاں گیا وہ کدھر گیا
کئی راہزن بھی ہیں ہم قدم مرے کاروان حیات میں
جو قدم قدم مرے ساتھ تھا مرا راہبر وہ کدھر گیا
ہے جہان بھر کے بھی غم مرے مری زندگی میں تو ہی نہیں
مرے رونے سے کہاں فائدہ جو تو وعدہ کر کے مکر گیا
ترے درد کو تو سمیٹنا مری زندگی کا اصول تھا
تو یہ کیا ہوا ترے روبرو میرا ذرہ ذرہ بکھر گیا
وہ جو پھول مجھ کو عزیز تھا مری دسترس میں نہ آ سکا
اسے غور سے ہوں جو دیکھتا لگے کتنا وقت گزر گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.