جو خط ہے شکستہ ہے جو عکس ہے ٹوٹا ہے
جو خط ہے شکستہ ہے جو عکس ہے ٹوٹا ہے
یا حسن ترا جھوٹا یا آئنہ جھوٹا ہے
ہم شکر کریں کس کا شاکی ہوں تو کس کے ہوں
رہزن نے بھی لوٹا ہے رہبر نے بھی لوٹا ہے
یاد آیا ان آنکھوں کا پیمان وفا جب بھی
ساغر مرے ہاتھوں سے بے ساختہ چھوٹا ہے
ہر چہرے پہ لکھا ہے اک قصۂ مظلومی
بے درد زمانے نے ہر شخص کو لوٹا ہے
منزل کی تمنا میں سر گرم سفر ہیں سب
کون اس کے لیے روئے جو راہ میں چھوٹا ہے
اللہ رے حفیظؔ اس کا یہ ذوق خود آرائی
جب زلف سنواری ہے اک آئنہ ٹوٹا ہے
- کتاب : Safeer-e-shar-e-dil (Pg. 354)
- Author : Hafeez Banarsi
- مطبع : Hafeez Banarsi (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.