Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو کچھ تھا مقدر میں گوارا تو نہیں تھا

کیفی چریاکوٹی

جو کچھ تھا مقدر میں گوارا تو نہیں تھا

کیفی چریاکوٹی

MORE BYکیفی چریاکوٹی

    جو کچھ تھا مقدر میں گوارا تو نہیں تھا

    در پردہ کہیں ان کا اشارا تو نہیں تھا

    جتنی تھی کھٹک سانس کی کل نغمۂ جاں تھی

    کیا تم نے مجھے ہنس کے پکارا تو نہیں تھا

    تا زیست مجھے جان حزیں بخشنے والے

    اس میں کوئی انداز تمہارا تو نہیں تھا

    رو رو کے قیامت کا لیا نام کسی نے

    کوئی تری امید کا مارا تو نہیں تھا

    ٹوٹے ہوئے کیوں دل کو مرے دیکھ رہے ہو

    آنسو تھا مری صبح کا تارا تو نہیں تھا

    مدت سے بڑا نام ہے فردوس کا کیفیؔ

    گیسو کو کہیں اس نے سنوارا تو نہیں تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے