Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو لمحے ٹوٹ چکے ان کو جوڑتے کیوں ہو

کرامت علی کرامت

جو لمحے ٹوٹ چکے ان کو جوڑتے کیوں ہو

کرامت علی کرامت

MORE BYکرامت علی کرامت

    جو لمحے ٹوٹ چکے ان کو جوڑتے کیوں ہو

    یہ جڑ گئے تو انہیں پھر سے توڑتے کیوں ہو

    مزاج شمس بدل جائے گا تو کیا ہوگا

    جو ذرے سوئے ہیں ان کو جھنجھوڑتے کیوں ہو

    کب آنسوؤں سے مٹا ہے شگاف آئینہ

    جو شیشہ ٹوٹ چکا اس کو جوڑتے کیوں ہو

    یہ ریت ہے یہاں مٹ جائیں گے تمام نقوش

    تم اپنا نقش قدم اس پہ چھوڑتے کیوں ہو

    تمہاری سمت زمانہ بالآخر آئے گا

    تم اپنی فکر کی سمتوں کو موڑتے کیوں ہو

    تمہاری آنکھوں نے بخشی ہے گل کو نمکینی

    تم اپنی آنکھوں میں جلوے نچوڑتے کیوں ہو

    کرامتؔ ایسے میں سانسوں کا حال کیا ہوگا

    سسکتے لمحوں کی گردن مروڑتے کیوں ہو

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 469)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے