جو میری چھت کا رستہ چاند نے دیکھا نہیں ہوتا
جو میری چھت کا رستہ چاند نے دیکھا نہیں ہوتا
تو شاید چاندنی لے کر یہاں اترا نہیں ہوتا
دعائیں دو تمہیں مشہور ہم نے کر دیا ورنہ
نظر انداز کر دیتے تو یہ جلوا نہیں ہوتا
ابھی تو اور بھی موسم پڑے ہے میرے سائے میں
میں برگد کا شجر ہوں مدتوں بوڑھا نہیں ہوتا
حسینوں سے تمنائے وفا کم ظرف رکھتے ہیں
یہ ایسا خواب ہے جو عمر بھر پورا نہیں ہوتا
بڑے احسان ہیں مجھ پر تری معصوم یادوں کے
میں تنہا راستو میں بھی کبھی تنہا نہیں ہوتا
میں جب جب شعر کی گہرائیوں میں ڈوب جاتا ہوں
سوا تیرے مرے دل میں کوئی چہرہ نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.